دوستو یہ سرمایہ دارانہ سامراجی نظام جس نے ہم عوام کو طبقات اور کلاسز میں تقسیم کر رکھا ہے۔ ان جاگیر داروں اور پیسے والوں کی باندی بن چکا ہے جنھوں نے اپنے وطن سے غداری کرکے انگریزوں کا ساتھ دیا تھا۔ جس کے بدلے میں ان ملک غداروں کو انگریز سرکار نے اعلی سول و فوجی عہدے، زمینیں اور کاروباری مراعات عطا کی تھیں۔ انگریزوں کے جانے کے بعد ہم اسی مخصوص وطن فروش طبقے کے غلام ہیں۔ انھوں نے ہمیں حب الوطنی، جمہوریت، قوانین کے احترام، سماج اور مذہب کے نفاظ کے نام پر بے وقوف بنایا ہوا ہے۔ یہی لوگ ہمارے کرتا دھرتا اور ان داتا ہیں۔ ہم اپنی خون پسینے سے کمائی گئی ٹھوڑی سی آمدنی بھی انھیں بھاری بھرکم ٹیکسوں کی شکل میں دے دیتے ہیں۔ جو انکی عیاشیوں میں استعمال ہوتی ہے۔
ہمارے ان ناخداوں کی بنائی ہوئی پالیسیز اور آئین کا مقصد محظ انکی دولت میں اضافہ کرنا ہے۔ جبکہ ہم چھوٹے کسان، محنت کش، سرکاری ملازم، چھوٹے تاجر اور غریب عوام کولہو کے بیل کی طرح دن رات محنت کرکے انھیں دولت کما کر دینے میں جٹے ہوئے ہیں۔
یاد رکھیں یہ زمین، مال و دولت، اور وسائل خدا نے سب کے لیے برابر پیدا کیے ہیں۔ ان پہ ہمارا بھی اتنا ہی حق ہے جتنا اس اشرافیہ کا۔ مگر آپ کے اور ہمارے ہاتھوں میں کیا ہے؟؟ محظ تسلیاں، باصبر شہری ہونے کا سرٹیفیکیٹ اور آخرت میں اجر کی امیدیں۔۔! ذرا اپنی زندگیوں کا ہمارے ان مالکوں کی زندگیوں سے موازنہ تو کرکے دیکھیں۔۔!
میرے وطن کے غریب دوستو یہ نظام ہمیں کچھ نہیں دے سکتا یہ تو بنا ہی ہمارے استحصال کے لیے ہے۔ ہماری تقدیر ہمارے اپنے ہاتھوں میں ہے۔ ہمیں اس استحصالی نظام کے خاتمے کے لیے جدو جہد کرنی ہوگی۔ آئے اپنی آنے والی نسلوں کے بہتر مستقبل کے لیے مل کر اس پر امن جدو جہد کا آغاز کریں۔
وقاص صارم
No comments:
Post a Comment